افسوس ناک خبر ؛؛ گجرات میں غیرت کے نام پر قتل

گجرات پنجاب میں ایک دل دہلا دینے والا واقع پیش آیا ہے جس میں ایک لڑکے اور لڑکی کو قتل کر کے نہر میں پھینک دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق 22 سالہ لڑکا اور 19 سالہ لڑکی ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے، ممکنہ طور پر دونوں کو خاندان میں سے کسی نے قتل کیا ہے۔ اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ 22 سالہ نوجوان کے جسم کے اعضا کاٹنے کے بعد اسے نہر میں پھینکا گیا، پولیس نے ابھی تک مقدمہ درج نہیں کیا۔
حیران کن طور پر اس دردناک واقع کا ابھی تک مقدمہ درج نہیں ہو سکا جس کے بعد کئی سوالات جنم لے رہے ہیں۔ مزید بتایا گیا ہے کہ قتل ہونے والے لڑکے اور لڑکی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے، لیکن اس کے بعد بھی ابھی تک پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

اس موقع پر لڑکی کے گھر والوں کی جانب سے بیان جمع کروایا گیا ہے کہ ان کی بیٹی ذہنی مریض ہے اور ممکنہ طور پر اس نے خودکشی کر لی ہے۔

قتل کرنے سے پہلے لڑکے پر ہونے والے ظلم کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس کا کان، ناک اور زبان کاٹ دی گئی تھی جس کے بعد اس کے سینے پر 3 گولیاں ماری گئی تھیں، لڑکے کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے چینل 24 کی رپورٹ کے مطابق لڑکا اور لڑکی نے قتل ہونے سے قبل ٹیلیفون پر ایک دوسرے سے رابطہ کیا تھا جس کے بعد وہ کچھ دن بعد شادی کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
تاہم ٹیلیفون رابطے کے کچھ دیر بعد ہی دونوں کو ظالمانہ طریقے سے قتل کر پھینک کر نہر میں پھینک دیا گیا۔ اس واقعے میں ممکنہ طور پر لڑکا یا لڑکی کے گھر والے ان کے اس تعلق سے ناخوش تھے جس کی وجہ سے ان دونوں نوجوانوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے، تاہم ابھی تک پولیس کی جانب سے کسی قسم کی کارروائی کا آغاز نہیں کیا گیا جبکہ لڑکے کے گھر والوں کی جانب سے مقدمہ درج کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔

Share