ایبٹ آباد کے حق پر ایک اور ڈاکہ 24 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے واے سپورٹس کمپلیکس کے منصوبے کو ہری پور منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اسکا سارا ہوم ورک بھی مکمل کر لیا گیا ہے ۔ کے پی کے صوبائی وزیر تعلیم اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایبٹ آباد بورڈ آف انٹر میڈیٹ کے سپورٹس کمپلیکس کے منصوبے کو ہری پور منتقل کرنے کیلئے افسران کو ہدایات جاری گردی ہیں۔ ہالانکہ ایبٹ آباد بورڈ نے اس منصوبے کے لئے چوده کنال زمین بھی خرید لی ہے جس کی قیمت کروڑوں روپے میں ہے مگر اتنا خرچ ہونے کے باوجود بھی اس منصوبے کو ایبٹ آباد میں تعمیر کر نے سے روکا جا رہا اور ہریپور منتقل کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں ایبٹ آباد بورڈ سے محکمہ ایلمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سے ایک معاہدے کے تحت 24 کروڑ کے فنڈ سے بناۓ جانے والے اس سپورٹس کملیکس کو ہری پور میں تعمیر کرنے کے ارڈر جاری کر دیئے گئے ہیں۔
اس سے پہلے بھی ہر مرتبہ ایبٹ آباد کے لئے منظور ہونے والے کئ منصوبوں کو ہری پور میں منتقلی کی بھرپور کوششیں کی گئی ہیں، تاہم عوامی دباؤ کی وجہ سے یہ منصوبہ منتقل ہونے سے بچایا گیا ۔ تاہم اس بار صوبائی وزیر تعلیم نے اپنی وزارت اور اختیارات کا مکمل زور لگاتے ہوئے اس منصوبے کو ہریپور لے کر جا رہے ہیں اور اس میں ایبٹ آباد بورڈ کی سیکرٹری اور محکمہ ایلیمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کے ڈپٹی سیکرٹری اور وزیر تعلیم کے ساتھ مکمل طور پر تعاون کر رہے ہیں کیوں کہ ان دونوں افسران کا تعلق بھی ہری پور سے ہے اس سب کا نقصان ایبٹ آباد کی عوام اور یہاں کہ کھلاڑیوں کے ساتھ بہت بڑا ظلم اور نا انصافی ہے ۔اور اس سب کے زمدار ہمارے ایم پی اے اور ایم این اے صاحب ہیں۔